Jun 17, 2020

چھٹا خط -- Sixth Letter

24-Mar-2020
1:00 am

اے دلنشیں خواب،
                         اگر تم خواب نہیں تو پھر کیا ہو؟ روز یہی سوچ کر سوتی ہوں کہ اٹھوں گی تو سب ختم ہو چکا ہوگا.....جیسے کوئی اچھا خواب. جیسے تم.

کیا معلوم کل دنیا کہاں ہوگی. ہم تم کہاں ہوں گے!
نومبر تک حالات کی کوئی خبر نہیں. سچ تو یہ ہے کہ مجھے مارچ بھی بھاری لگ رہا ہے. نہ جانے کیوں وقت نے اپنے پر کاٹ دئیے ہیں. میں دعا کروں گی، ہم اچھے وقتوں میں ملیں. تمھیں کوئی خط پڑھ کر سناؤں، یا کوئی غزل گاؤں. اگر تمھیں کبھی مجھے یونہی خوش کرنا ہو تو کیا کرو گے؟

میرا ماننا ہے خدا زندگی میں ہر انسان سے کوئی نہ کوئی کہانی جوڑ رکھتا ہے. کوئی ہمیں محبّت کا درس دیتا ہے، تو کوئی ہمیں لڑنا سکھا  دیتا ہے. تم معلوم نہیں کیا مقصد لے کر آئے ہو. شاید یہ بتانے کہ میرا دل ابھی بھی دھڑکتا ہے، گال سرخ ہوجاتے ہیں جب تم میرے چاؤ اٹھاتے ہو.

تم جو بھی ہو، بہت اچھے ہو!

الله جانے یہ خطوط تمھیں کب ملیں گے. میں نے سوچ لیا ہے، میں لکھتی رہوں گی اور تمہارے لئے جمع کرتی جاؤں گی. ایک ساتھ بہت سارے خط پڑھ لینا. 
ٹھیک ؟

لوگوں کو کھونے کا خوف ہوتا ہے. مجھے تمھیں پانے کا خوف ہے. تم سمندر کی مانند ہو. تم اپنی جگہ سے نہیں ہلو گے لیکن میں جھیل، بلکہ دریا جیسی ہوں. آہستہ آہستہ تمہاری طرف بڑھ رہی ہوں اور پھر ایک دن تم میں شامل ہوجاؤں گی. 

سمندر کو شاید کوئی فرق نہ پڑے لیکن دریا گم جاۓ گا.

سنو، مجھے کبھی لال پھول مت دینا. گلابی، سفید، یا پھر کوئی بھی اور کھلتا رنگ. پوچھو کیوں؟ کیوںکہ جب ہم دونوں روایتی نہیں تو پھول کیوں ہو.

مجھے یہ خط یہیں ختم کرنا ہوگا. 
ایک دن تمہارے چہرے پہ اپنی انگلیوں سے تمہارا ہی چہرہ تراشوں گی.

                                                   تب تک اور جب تک تم چاہو،
                                                                                       تمہاری.
   




Note: These are anonymous love letters shared with me to be published publicly. The sender was able to send the first four letters to her beloved but afterward, due to lockdown, it became impossible. Later, the writer of these letters chose to part her way. 

0 comments: