Jun 18, 2020

ساتواں خط -- Seventh Letter

28-Mar-2020
1:15am


ستلج کے منافقاں،
                    چناب کے عاشقاں بن جاؤ!
جانتے ہو جب تم صرف اپنی باتیں کرتے ہو تب دل کرتا ہے اڑ کر تم تک پہنچ جاؤں. بس پھر تمھیں سنتی رہوں اور تم پر نقش گندھتی رہوں.

لوگوں کو دن یا ہفتے گننے ہوتے ہیں لیکن ہمیں اپنی پہلی ملاقات کے لئے مہینوں یا شاید سال کا انتظار کرنا پڑے.تمھیں ایسا کیوں لگتا ہے کہ تم مجھے اچھے نہیں لگو گے؟ آج تک جو اچھے بلکہ بہت اچھے لگے ہو، وہ دیکھ کر تو نہیں لگے. 26 فروری کو میں نے کہا تھا میں تمھیں خط لکھ ہی نہ دوں........اور آج دیکھو یہ میرا تم کو ساتواں خط ہے. 

کہہ نہیں سکتی محبّت ہوگئی ہے لیکن کچھ اس سے ملتا جلتا ہے. میں جب رات کے آخری پہر میں باہرجا کر رات کا سناٹا سنتی ہوں، اور ٹھنڈی ہوا میں کھڑے ہو کر تم کو سوچتی ہوں تب لگتا ہے تم نے اپنی شال میرے کاندھے پی رکھ دی ہو. 
کبھی مسجد میں فجر سنی ہے؟

تم اس وقت کے سناٹے کا سکون ہو!

عجیب کشش ہے تمہاری طبیعت میں. ایک ہی وقت میں خود سے اتنے مطمئن ہوتے ہو اور دوسرے ہی لمحے انجان کا خوف ہوتا ہے. سوچتی ہوں، تمھیں مجھ میں کیا اچھا لگا؟ تم میں بلا کا ٹھہراؤ ہے، جنگل جیسی گہری خاموشی ہے تمہارے لہجے میں.

ایک میں ہوں، شور مچاتی بارش سی.

رات کے دو بج رہے ہیں اور میں مدھم روشنی میں لکھ رہی ہوں ورنہ کوئی جاگ نہ جاۓ اور پوچھے کیوں جاگ رہی ہو؟ کیا کہوں گی .....یہ کہ میری نیند ساڑھے چار ہزار کلومیٹر سو گئی ہے؟

کسے معلوم تھا میرے دل میں ابھی بھی عشق کی رمق باقی ہے. زندگی کی طرف لوٹنے کا راستہ مل گیا ہے. راستے میں رک کر تمہارے ساتھ سردی کی دھوپ میں بیٹھنا ہے. تم سے باتیں کرنی ہے. بارش میں بھیگنا ہے. پہاڑ چڑھ کر دور کہیں برف دیکھنی ہے. تمہاری جھوٹی چائے پینی ہے. بابا فرید کے مزار پہ تمہارا دیدار کرنا ہے...........ایک بار کرنا ہے بس یہ سب!

کم از کم ایک بار تاکہ مرتے وقت کہہ سکوں، زندگی اتنی بھی رائیگاں نہیں گزری.
          تم سے دور،
             تمہارے پاس،
                         تمہاری.









Note: These are anonymous love letters shared with me to be published publicly. The sender was able to send the first four letters to her beloved but afterward, due to lockdown, it became impossible. Later, the writer of these letters chose to part her way. 

1 comments:

Unknown said...

Behtreen bhot khob ! Jazabt ke gehraiyu ma foob hy likhty wakt