Mar 16, 2015

جنگ و جدل اور تم


جلتے ہوئے شہر، مرتے ہوئے لوگ اور تمہاری آمد!

یوں لگا جیسے اچانک سے دنیا نے خود کو روکا اور ہر چیز کو اپنی جگہ پر کردیا ہو. فرشتوں نے ذرا فرصت نکالی اور صفائی کی جھاڑو پھیر دی ہو. سننے میں ناممکن لگتا ہے نا ؟

لیکن نہیں!

تم میرا معجزہ ہو. یہ کوئی بھی نہیں بلکہ تم خود بھی نہیں سمجھ سکتے کہ تمہاری آنکھوں کی چمک سے میرا آسمان زمین پر اتر کر جگمگانے لگتا ہے. میری مسکراہٹ بنا میری اجازت کے  ہنسی اور ققہوں میں بدل جاتی ہے.  جانتے ہو بہت دیر تمہاری طرف دیکھ بھی نہیں سکتی......آتش گیر مادہ ہو تم!

میں جب جب تمہارے برابر میں چلتی ہوں تو سوچتی ہوں آخر دنیا میں اتنا ظلم کیوں؟ خون خرابہ کیوں؟ سب لوگ اپنا اپنا معجزہ کیوں نہیں ڈھونڈ لیتے؟

پھر سوچتی ہوں خدا تمہارے بعد شاید اتنا مہرباں ہوا ہی نہ ہو.

یہ جو گہری بھوری آنکھیں ہیں نا ......قسم لے لو بنا پلک جھپکے اک عمر گزار دوں.
چوکور سے چہرے پر باریک ہونٹ جب کچھ کہنے کہ لئے کھلتے ہیں تو لگتا ہے کسی نے بِاب فردوس کھول دیا ہو.

میرا قوی یقین ہے تم نے بھی خود کو کبھی آئینے میں یوں نہ دیکھا ہوگا جتنا میں نے تم کوبہانوں بہانوں سے دیکھا. میری دھڑکن حلق میں آجاتی ہے جب تمہاری نظر مجھ پرہوتی ہے.  

دل میں کوئی محبّت نہیں تمہارے لئے کیوںکہ عمومی طور پر اس جذبے میں امیدیں، وعدے، صدمے، اور افسوس ہوتا ہے. تم جنوں بھی نہیں کیوںکہ ہمارے مابین کوئی عشقیہ معاہدہ بھی نہیں. 

اتنے سالوں میں مجھے اس جذبے کہ لئے نام نہیں ملا لیکن یہ طے ہے کہ محبّت سے بڑھ کر اور عشق سے کچھ کم  جو بھی ہو...تم ہو.....لیکن تمہیں یہ جاننے کی ضرورت نہیں ہے. 


2 comments:

Furqan said...

Superb. Awesome.
Ishq he hai tumhain.

Sanbrown said...

ONEderful!
Keeps mesmerized