ایک بار پھر نیند سے میری ناراضگی ہوگئی ہے. کتنے دن اور کتنی راتیں گزر جاتی ہیں اور میں خود کو خلا میں محسوس کرتی ہوں. ایسی خلا جس میں نیند نام کا سیارہ نہیں ہے. قصور نیند کا بھی نہیں ہے. اس بیچاری کو تمہاری بانہوں میں اترنے کی عادت تھی، صرف اس سینے پر سر جھکا کر آنکھیں موندنے کی اجازت تھی. اب احساس تو ہے مگر وجود نہیں تو ہم دونوں اکثر لڑتے ہیں. کبھی نیند تھک کر میرے پاس سوجاتی ہے یا پھر...
Labels
HumSub
ImranKhan
Independent
Islam
Karachi
Pakistan
Shia
Terrorism
bollywood
books
dear john
divorce
family
fiction
friends
india
infection
letters
life
love
marriage
martyrs
mytwocents
nayadaur
onscreen
partner
poem
poetry
politics
prose
reflection
reviews
sexual harrasment
social
thoughtful thoughts
urdu
vital signs
women