سردیوں کی شام ویسے بھی مہرکو بےحد پسند تھی. ایسی ہی سردی کی کوئی شام تھی جب "اس" کی ماں نے مہر کے نام پر سرد مہری دکھائی تھی اور وہ چنگاریوں کو راکھ میں تبدیل کر کے وہاں سے اٹھ گیا تھا.خشک، سرد ہوا جب مہر کے چہرے کو چھوتیں تو اسکو یقین ہوجاتا کہ وجود میں تو گرمی باقی ہے لیکن احساس ٹھنڈے پڑ چکے ہیں. سرمئی شام آہستہ آہستہ تمام روشنی کو اپنی لپیٹ میں لئے رات کی طرف بڑھ رہی تھی اورمہر یادوں کے غار...
Labels
HumSub
ImranKhan
Independent
Islam
Karachi
Pakistan
Shia
Terrorism
bollywood
books
dear john
divorce
family
fiction
friends
india
infection
letters
life
love
marriage
martyrs
mytwocents
nayadaur
onscreen
partner
poem
poetry
politics
prose
reflection
reviews
sexual harrasment
social
thoughtful thoughts
urdu
vital signs
women