کتنی بار سوچا
ایک افسانہ لکھوں
تمہاری بےوفائی کا
اپنے انتظار کا،
کھوکھلے وعدوں کا
پختہ یقین کا
زندہ خوابوں کا
مردہ ارادوں کا
بےنام مجبوری کا
بانجھ امیدوں کا
پھر،
یہ سوچ کر قلم
رکھ دیا
کیا انجام لکھوں
وقت کے آگے
......محبّت کے شرمندہ ہونے کا !
بانو سازی
جنوری ٢٣، ٢٠١٦
2 comments:
خوبصورت کلام، لکھنا جاری رکھئے
I don't know why am i reading so less from this blog.
Nice keep it up.
Wish to read something new everyday ... (y)
Post a Comment