١)
"تم" نے ہم پر امید کے دَر کیا بَند کئے ہم دَر و دیوار سے بھی اُلجھنے لگ گئے
٢)
اُن سے خفا ہو کر اُنہی پہ مرتے ہیں عِشق والے کب انصاف کرتے ہیں
٣)
وصل کی امید میں ہجر سے دل لگایا روح کی پرواز پر انتظار کا پہرا بٹھایا
وصل کی امید میں ہجر سے دل لگایا روح کی پرواز پر انتظار کا پہرا بٹھایا
-- بانوسازی
0 comments:
Post a Comment