مجھے اک بار پھر تم سے عشق سے پہلے والی محبّت ہورہی ہے ..... جس میں مجھے وقت کی رفتار بھول جاتی ہے اور بلاوجہ کی مسکراہٹ چہرے پر لپٹی پڑی رہتی ہے.
جانتے ہو اتنے عرصے میں تو حکومت بدل جاتی، ان کے حامی بدل جاتے ہیں. لوگ زندہ مردہ ہوجاتے ہیں، نسلیں جواں ہوجاتی ہیں، برف کے تودے پگھل جاتے ہیں، سورج کی تپش بڑھ جاتی ہے. پھر میں اور تم کیوں نہیں؟ سنتے تھے وقت کسی کے لئے نہیں ٹھہرتا.....خیر ، جب دل ٹھہر جائے تو وقت کی اوقات نہیں رہتی.
میں تو اس چاند رات ہی ٹھہر گئی تھی جب گلابی چوڑیاں ہاتھ میں لے کر اتری اور دور بیاباں سے ایک فون کال بجی . تم نے کہا جہاں تم ہو وہاں صبح کی ضمانت نہیں تو آج ہی مبارک لے لو عید کی. نہ جانے کیسےجانے میں انجانے کے لئے میری عید عاشور میں بدل گئی.
لیکن میں ٹھہر گئی!
خدا جانے تم کب ٹھہرے؟
شاید اس روز جناح برج پر سے گھر کو پلٹتے ہوئے یا شاید پھر اس قلعہ کے سناٹے میں جہاں میرے خیال کے سوا کچھ نہ تھا.
کیا فرق پڑتا ہے؟
جانتے ہو اتنے عرصے میں تو حکومت بدل جاتی، ان کے حامی بدل جاتے ہیں. لوگ زندہ مردہ ہوجاتے ہیں، نسلیں جواں ہوجاتی ہیں، برف کے تودے پگھل جاتے ہیں، سورج کی تپش بڑھ جاتی ہے. پھر میں اور تم کیوں نہیں؟ سنتے تھے وقت کسی کے لئے نہیں ٹھہرتا.....خیر ، جب دل ٹھہر جائے تو وقت کی اوقات نہیں رہتی.
میں تو اس چاند رات ہی ٹھہر گئی تھی جب گلابی چوڑیاں ہاتھ میں لے کر اتری اور دور بیاباں سے ایک فون کال بجی . تم نے کہا جہاں تم ہو وہاں صبح کی ضمانت نہیں تو آج ہی مبارک لے لو عید کی. نہ جانے کیسےجانے میں انجانے کے لئے میری عید عاشور میں بدل گئی.
لیکن میں ٹھہر گئی!
خدا جانے تم کب ٹھہرے؟
شاید اس روز جناح برج پر سے گھر کو پلٹتے ہوئے یا شاید پھر اس قلعہ کے سناٹے میں جہاں میرے خیال کے سوا کچھ نہ تھا.
کیا فرق پڑتا ہے؟
عشق تو ساتھ ہی پروان چڑھا.....امر بیل کے جیسا !!
#بانوسازی
0 comments:
Post a Comment