Apr 12, 2016

صفائی -- Safa'yi

اس نے چونک کر آنکھیں کھولی اور اپنے سرہانے پر رکھی ہوئی گھڑی دیکھی تو یہی کوئی رات کہ ساڑھے تین بج رہے تھے. یوں لگا جیسے نیند کو اچانک سے کوئی کام یاد آگیا ہو اوروہ اسے اکیلا چھوڑکر چلی گئی ہو.ایسا نہیں کہ یہ پہلی بار ہوا تھا لیکن اب اکثر ہونے لگا تھا وہ یونہی آنکھیں کھول کر ادھر ادھر تکتی جیسے دن چڑھا ہوا ہو اور اسے کوئی کام نہ مل رہا ہو کرنے کو.کھڑکی سے جو روشنی چھن چھن کر اندر آرہی تھے، اس...